قمر الزمان کائرہ کے بیٹے کی وفات پر جس قدر بے رحم خیالات کا اظہار سوشل میڈیا پر ہوا ہے اللہ پاک ہم پر رحم کرے ورنہ ہم نے تو کوئی کثر نہیں چھوڑی ، یہ کسی ایک جماعت کی بات نہیں میں نے باقی جماعتوں کے لوگوں کو بھی مختلف وقت میں مختلف واقعات میں ایسی حرکتیں کرتے دیکھا ہے اگر کوئی سیاستدان پسند نہیں تو اس کے مرحوم ماں باپ تک کو نہیں بخشا گیا ، کسی کی بیٹی تک کے بارے میں اخلاقیات سے گری ہوئی باتیں کی گئیں ہیں۔ دودھ سے دھلا کوئی نہیں، ایک دوسرے کو ذلیل کرنے کے لئے ایسی ایسی دلیل کے بنا کر اس کو برا بنایا گیا ہے کہ خدا کی پناہ، کوئی دوسرے کی رائے سننے کو تیار نہیں جس کا جب دل کیا موبائل نکالا اور دوسرے کی زندگی میں گھس گیا ہر ایک نے اپنی زندگی کا غصہ سوشل میڈیا پر نکالا ہے اور کسی کو شرندگی کا احساس تک نہیں
سوشل میڈیا ایک ایسا ہتھیار بن چکا ہے جو ہمیں جلد تباہ کر دے گا ، مگر اس کو ٹھیک کس نے کرنا ہے ؟ ریاست ؟ یا کوئی سیاسی پارٹی؟
یہ سب تو خود اس ہتھیار کا استعمال اپنے مخالفین پر کرتے ہیں اور خود بھی ایک دن اسی کا شکار بن جاتے ہیں
میرے نزدیک اس مسئلہ کا حل یہی ہے کہ اس سے کنارہ کشی اختیار کی جائے کیونکہ یہاں آپ کسی کو روک تو سکتے نہیں مگر خود اس برائی سے بچ سکتے ہیں ، جب تک کوئی مناسب چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوتا سوشل میڈیا سے دوری ہی بہتر ہے